راولپنڈی: پیر کو ایک خصوصی جج سینٹرل نے توشہ خانہ ٹو کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی بعد از گرفتاری ضمانت کی درخواستیں مسترد کر دیں۔
درخواستوں کی سماعت اسپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند نے اڈیالہ جیل راولپنڈی میں کی۔ عمران خان اور بشریٰ بی بی دونوں اڈیالہ جیل کے اندر قائم خصوصی عدالت میں پیش ہوئے۔
13 جولائی کو عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو عدت کیس میں بری ہونے کے چند گھنٹے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) کے توشہ خانہ سے متعلق نئے ریفرنس میں گرفتار کیا گیا۔
ڈپٹی ڈائریکٹر محسن ہارون کی سربراہی میں نیب ٹیم نے عمران خان اور بشریٰ بی بی کو اڈیالہ جیل سے گرفتار کیا۔
یہ پیشرفت اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت کی جانب سے سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی جانب سے عدت کیس میں سزا کے خلاف دائر کی گئی اپیلیں منظور کرنے کے بعد سامنے آئی ہے۔
اس جوڑے کو سات سال قید کی سزا سنائی گئی اور ہر ایک کو 500,000 روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی، اس سال فروری کے شروع میں ایک ٹرائل کورٹ نے ان کے نکاح کو دھوکہ دہی سے پایا۔
اس فیصلے سے معزول وزیراعظم کو جیل میں رکھنے کی آخری موجودہ قانونی رکاوٹ دور ہو گئی ہے۔ توشہ خانہ کے دو مقدمات میں ان کی سزائیں معطل کر دی گئی تھیں جب کہ اسلام آباد ہائی کورٹ (IHC) نے سائفر کیس میں انہیں بری کر دیا تھا۔
Leave a Reply