- اسلام کو دنیا بھر میں پیش کرنے پر ڈاکٹر ذاکر پر امت کو فخر ہے: وزیراعظم
- کہتے ہیں کہ انہوں نے ذاتی طور پر معزز سکالر کے لیکچرز سے استفادہ کیا۔
- ’’کامیابی اسلامی تعلیمات پر عمل کرنے میں ہے۔‘‘
وزیر اعظم شہباز شریف نے بدھ کے روز نامور سکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک کی قرآن و حدیث کی حقیقی تعلیمات کو عام کرنے کے ساتھ ساتھ دنیا بھر میں اسلامی اقدار کے فروغ میں غیر معمولی کاوشوں کو سراہا۔
وزیر اعظم نے ڈاکٹر نائیک کا پرتپاک خیرمقدم کیا اور ان کے علمی کام کی تعریف کی۔
انہوں نے کہا کہ پوری امت کو اسلام کا حقیقی امیج پوری دنیا میں پیش کرنے پر ان پر فخر ہے۔ یہ بات خوش آئند تھی کہ نوجوانوں کی ایک بڑی اکثریت ان کے لیکچر سنتی تھی۔
وزیر اعظم شہباز نے کہا کہ انہوں نے ذاتی طور پر نامور سکالر کے لیکچرز سے استفادہ کیا اور خود کو اسلام کی قیمتی تعلیمات سے مالا مال کیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام ڈاکٹر نائیک کی عظیم شخصیت کی پوری طرح تعریف کرتے ہیں اور ملک میں ان کی موجودگی پر خوش ہیں۔
وزیر اعظم نے نوٹ کیا کہ ڈاکٹر نائیک خیریت سے ہیں اور انہوں نے مزید کہا کہ انہیں یہ جان کر خوشی ہوئی کہ ان کا (عالم) بیٹا بھی ان کے نقش قدم پر چل کر اسلام کی خدمت کر رہا ہے۔
انہوں نے 2006 میں ڈاکٹر ذاکر کے ساتھ اپنی ماضی کی ملاقات کو بھی یاد کیا۔
عالم دین نے اپنے تاثرات میں کہا کہ پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جس کی بنیاد اسلامی اصولوں پر رکھی گئی۔
انہوں نے کہا کہ اسلام ہی وہ مذہب ہے جس نے پوری انسانیت کو ان کی زندگی کے ہر پہلو میں جامع رہنمائی فراہم کی۔
انہوں نے اسلام کے پیغام کو عالمی سطح پر پھیلانے کے لیے کوششیں جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا: ’’کامیابی اسلامی تعلیمات پر عمل کرنے میں مضمر ہے‘‘۔
یاد کرتے ہوئے کہ انہوں نے آخری بار 1991 میں پاکستان کا دورہ کیا تھا، انہوں نے کہا کہ ان کے پاس اس دورے کی دلکش یادیں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ کراچی اور لاہور بھی جائیں گے۔
وزیر اعظم سے ملاقات سے قبل عالم اسلام نے پارلیمنٹ ہاؤس میں قومی اسمبلی کے اسپیکر سردار ایاز صادق اور جمعیت علمائے اسلام فضل (جے یو آئی-ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ایک روز قبل اسلام آباد میں ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔
معروف عالم دین اپنے بیٹے شیخ فاروق نائیک کے ہمراہ دو روز قبل حکومت کی دعوت پر پاکستان پہنچے تھے اور کئی شہروں میں عوامی اجتماعات منعقد کریں گے۔
ڈاکٹر نائیک کے اشتراک کردہ شیڈول کے مطابق، وہ 5 اور 6 اکتوبر کو کراچی میں عوامی مذاکرہ سے خطاب کریں گے، جس کے بعد 12 اور 13 اکتوبر کو لاہور میں جلسے ہوں گے۔
دریں اثناء عالم دین 19 اور 20 اکتوبر کو اسلام آباد میں عوامی اجتماعات سے خطاب کریں گے۔
Leave a Reply