- وزیراعظم اور قطر کے امیر شہباز کا قطر کے نیشنل میوزیم میں پاکستانی فن پاروں کی گیلری کا دورہ
- شیخہ المیاسہ بنت حمد بن خلیفہ الثانی نے غیر رسمی اور دوستانہ ماحول میں منتظمین اور پاکستانی فنکاروں کا وزیراعظم سے تعارف کرایا
دوحہ: وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی کے ہمراہ جمعرات کو قطر کے نیشنل میوزیم میں پاکستانی فن پاروں کی گیلری کا دورہ کیا جس کا عنوان “منظر: پاکستان کا فن اور فن تعمیر 1940 سے آج تک” تھا۔
دو طرفہ وفود کی سطح پر ہونے والی ملاقاتوں میں شرکت کے بعد امیر قطر اور وزیراعظم نے ایک ساتھ میوزیم کا دورہ کیا۔
قطر کے امیر اور ان کی بہن شیخہ المیاسہ بنت حمد بن خلیفہ الثانی جو قطر کے عجائب گھر کی چیئرپرسن بھی ہیں نے وزیر اعظم کو نمائش میں فن پارے دکھائے اور منتظمین اور پاکستانی فنکاروں سے غیر رسمی اور دوستانہ ماحول میں تعارف کرایا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے “منظر” کے عنوان سے آرٹ گیلری کے انعقاد اور پاکستانی فنکاروں کو فروغ دینے پر اظہار تشکر کیا۔
انہوں نے کہا کہ اس نمائش کا انعقاد ہر پاکستانی کے لیے فخر کی بات ہے۔
وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستانی فن پاروں پر مبنی ’’منظر‘‘ آرٹ گیلری کا قیام پاکستان اور قطر کے درمیان مضبوط بھائی چارے اور سماجی رشتوں کی عکاسی کرتا ہے۔
دورے کے دوران وزیراعظم نے معروف پاکستانی ماہر تعمیرات نیئر علی دادا، پاکستانی فوٹوگرافروں، مصوروں، خطاطوں اور دیگر فنکاروں سے ملاقات کی۔ نمائش میں پاکستانی پینٹنگز، فوٹو گرافی، خطاطی اور دیگر فن پارے رکھے گئے تھے۔
نمائش میں شاکر علی، صدیقین، گل جی، زبیدہ آغا، کامل علی ممتاز، نیئر علی دادا اور متعدد دیگر پاکستانی فنکاروں کے فن پارے رکھے گئے تھے۔
دریں اثنا، ایکس پر اپنی پوسٹ میں، وزیراعظم نے کہا کہ وہ قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی کی جانب سے پرتپاک استقبال سے بہت متاثر ہوئے۔ “پاکستان قطر کے ساتھ اپنے خصوصی دوستی کو بہت قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے! اس دورے میں، ہم پاک قطر تعلقات کو مزید تقویت دے رہے ہیں۔”
انہوں نے کہا کہ وہ جلد ہی قطر کے امیر کے دورہ پاکستان کے منتظر ہیں۔
بعد ازاں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ قطر کے عجائب گھر نے اپنے عالمی نقطہ نظر اور ثقافتی سفارت کاری کے لیے لگن کے ساتھ ایک ایسی تقریب کے لیے ایک نئی منزل قائم کی ہے جس نے نہ صرف فن کو اجاگر کیا بلکہ اقوام کی نرم طاقت کو بھی فروغ دیا۔
“آج ہماری قوم اپنے عالمی معیار کے اداروں اور کاروباری افراد میں پاکستان کو 21ویں صدی کے ایک جدید مضبوط معاشرے اور معیشت کے طور پر تشکیل دے رہی ہے۔”
وزیر اعظم نے کہا کہ منتظمین کی جانب سے انتہائی احتیاط سے تیار کی گئی پاکستان سے منتخب اور منفرد آرٹ کی نمائش کا شاندار مظاہرہ پاکستان کی دل کو چھو لینے والی کہانی کو بالکل نئے اور مختلف انداز میں بیان کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس نمائش میں نمائش میں رکھے گئے کلیکشن میں عبدالرحمن چغتائی، عظیم صادقین اور نیئر دادا جیسے عالمی شہرت یافتہ ہم عصر فنکاروں جیسے سلیمہ ہاشمی، عمران قریشی، راشد رانا اور شازیہ سکندر جیسے افسانوی فنکاروں کی دنیا تک پھیلی ہوئی ہے۔
“مجھے یہ جان کر بھی خوشی ہو رہی ہے کہ آج کی نمائش میں یاسمین لاری، عمر وسیم، ماریہ لقمان اور بہت سے دوسرے سمیت پاکستان کے کچھ جدید ترین ذہنوں کے نئے کام شامل ہیں۔”
انہوں نے خصوصی طور پر قطر میوزیم، قطر میں پاکستان کے سفارت خانے، قومی ورثہ اور ثقافتی ڈویژن، الحمرا آرٹ میوزیم، پاکستان نیشنل کونسل آف دی آرٹس اور پاکستان میں مختلف اداروں اور پرائیویٹ کلیکٹرز کی مشترکہ کاوشوں کو سراہا۔
Leave a Reply