Advertisement

معلومات تک رسائی 'بدعنوانی کے خلاف مضبوط'

معلومات تک رسائی 'بدعنوانی کے خلاف مضبوط'

  • جسٹس من اللہ نے کہا کہ سپریم کورٹ کا بجٹ شہریوں کی دلچسپی کا معاملہ ہے۔

اسلام آباد: سپریم کورٹ کے جسٹس اطہر من اللہ نے کہا ہے کہ معلومات کا حق بدعنوانی کے خلاف ایک قدم ہے اور اس قانون پر سختی سے عمل درآمد ہونا چاہیے، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ ناقابل تصور ہے کہ عدالت عظمیٰ شہریوں کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کرے گی۔

جسٹس من اللہ نے سپریم کورٹ میں معلومات تک رسائی کے معاملے میں جاری ہونے والے فیصلے پر اپنا اضافی نوٹ جاری کیا۔ اضافی نوٹ کے مطابق جسٹس من اللہ نے اس معاملے پر سابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے فیصلے سے اتفاق کیا۔

اضافی نوٹ اردو میں لکھا گیا ہے اور بدھ کو سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کر دیا گیا ہے۔ جج نے نوٹ کیا کہ آئین کا آرٹیکل 8 ریاست کو ایسی قانون سازی کرنے سے روکتا ہے جو بنیادی حقوق کو منسوخ یا محدود کرتا ہو۔

“یہ درست ہے کہ آرٹیکل 19A کے تحت بنیادی حق کا استعمال مناسب پابندیوں سے مشروط ہے، لیکن معقول پابندیوں کی اصطلاح پارلیمنٹ کو اس آئینی حق کے دائرہ کار کو محدود کرنے کا اختیار نہیں دیتی،” انہوں نے کہا۔ نوٹ میں متنبہ کیا گیا کہ اگر لوگ سمجھتے ہیں کہ حقوق کے محافظ ان کے اپنے حقوق کو محدود کرنے میں ملوث ہیں تو وہ اعتماد کھو دیں گے اور “اگر عوام کا اعتماد ختم ہو گیا تو عدلیہ کی آزادی کمزور ہو جائے گی”۔

انہوں نے کہا کہ عدالت کے پاس نہ تلوار ہے اور نہ ہی خزانے پر کوئی کنٹرول ہے۔ سپریم کورٹ اس پر لوگوں کے اعتماد سے طاقت حاصل کرتی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ سپریم کورٹ کا بجٹ شہریوں کی دلچسپی کا معاملہ ہے۔ اس لیے اس معلومات کو حاصل کرنے کے لیے درخواست دائر کرنے کی ضرورت نہیں ہونی چاہیے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *