Advertisement

تحریک انصاف کی احتجاج کی آخری کال پاکستان کی ترقی کو پٹڑی سے اتارنے میں ناکام رہے گی، نواز شریف

ویڈیو سے لیے گئے اس اسکرین شاٹ میں سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے صدر نواز شریف لندن میں صحافیوں سے گفتگو کر رہے ہیں۔ — Facebook/@MurtazaViews
ویڈیو سے لیے گئے اس اسکرین شاٹ میں سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے صدر نواز شریف لندن میں صحافیوں سے گفتگو کر رہے ہیں۔ — Facebook/@MurtazaViews
  • سابق وزیراعظم نے وطن واپس نہ آنے کی قیاس آرائیوں کو مسترد کردیا۔
  • نواز، مریم کا غیر ملکی دورہ مکمل، پاکستان روانہ
  • پی ٹی آئی نے 24 نومبر کے اسلام آباد مارچ کو ’’حتمی کال‘‘ قرار دیا۔

لندن: سابق وزیراعظم اور حکمراں جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی اس ماہ کی 24 تاریخ کو احتجاج کی ’’حتمی کال‘‘ ملک کی ترقی کو پٹڑی سے اتارنے میں ناکام ہوگی۔

انہوں نے اپنی صاحبزادی اور وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز اور اپنے پوتے جنید صفدر کے ساتھ پاکستان روانگی سے قبل ہفتہ کو لندن میں میڈیا سے مختصر گفتگو کی۔

نواز، جو 26 اکتوبر کو اپنے برطانیہ اور امریکہ کے دوروں پر روانہ ہوئے، نے جنیوا میں خاندان کے ساتھ وقت گزارا۔ مریم اس ماہ کے شروع میں علاج کے لیے جنیوا بھی گئی تھیں۔

مسلم لیگ ن کے صدر نے پی ٹی آئی کی احتجاجی تحریک کے امکانات کو مسترد کردیا، جب ایک صحافی نے پوچھا کہ کیا پی ٹی آئی کی احتجاجی کال کا مقصد پاکستان کے معاشی سفر کو پٹڑی سے اتارنا ہے؟ “میں آپ سے متفق ہوں لیکن وہ اپنے مشن میں ناکام ہوں گے،” نواز نے کہا۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ نواز شریف لندن میں رہیں گے اور پاکستان واپس نہیں آئیں گے تو ان کے لیے ان کا پیغام کیا ہے، نواز نے جواب دیا: “میں ان لوگوں کو جھوٹا کہوں گا۔”

نواز نے ایک بار پھر سابق حکمراں جماعت کی ملک گیر احتجاجی کال پر تنقید کی کیونکہ اس سے قبل انہوں نے جیل میں بند پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ قید سابق وزیراعظم نے اپنے تقریباً چار سال کے اقتدار کے دوران “ملک کی بدنامی” کے سوا کچھ نہیں کیا۔

سابق وزیراعظم نے ایک غیر رسمی بات چیت میں کہا کہ “عمران خان نے اپنے دور حکومت میں کیا کیا کہ لوگ ان کی کال پر سڑکوں پر نکل آئیں؟ مجھے کوئی ایک (ترقی) کا منصوبہ بتائیں جسے وہ اپنے دور میں ہونے والی ترقی کے ثبوت کے طور پر فخر سے پیش کر سکیں۔” ایک دن پہلے لندن میں صحافیوں کے ساتھ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان مشکلات سے نکل کر اب خوشحالی کی راہ پر گامزن ہے، ترقی کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کی جا رہی ہیں۔

سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ انہوں نے ملک کو نقصان پہنچانے کے سوا کچھ نہیں کیا۔ انہوں نے مزید کہا، “انہیں 'کال' دینے سے پہلے اس طرح کے طرز عمل کے لیے جوابدہ ہونا چاہیے۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ 24 نومبر کو پی ٹی آئی کے اسلام آباد تک حکومت مخالف احتجاجی مارچ کی تاریخ کا اعلان خان کے وکیل اور بہن نے تین روز قبل کیا تھا جسے انہوں نے موجودہ حکمرانوں کو گرانے کے لیے “حتمی کال” قرار دیا۔

وکیل فیصل چوہدری نے راولپنڈی میں صحافیوں کو بتایا، “عمران خان کا کہنا ہے کہ یہ (حکومت مخالف) احتجاج کی آخری کال ہے۔ پی ٹی آئی کے بانی نے زور دیا ہے کہ پارٹی کی پوری قیادت مارچ کا حصہ ہوگی۔”

چوہدری نے کہا تھا کہ احتجاج صرف اسلام آباد میں ہی نہیں بلکہ پاکستان اور پوری دنیا میں جہاں خان کے حامی موجود ہیں وہاں ہوگا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *