ملتان: گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ ڈیرہ اسماعیل خان سے کوہاٹ تک کا علاقہ ’’نو گو ایریا‘‘ بن چکا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس خطے میں صوبائی حکومت کی اتھارٹی غائب ہے۔
ملتان میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کنڈی نے خیبرپختونخوا میں بڑھتی ہوئی بدامنی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے صوبائی حکومت پر امن قائم کرنے میں ناکامی پر تنقید کی۔
انہوں نے ریمارکس دیے کہ وزیراعلیٰ کے پی ان مسائل کو حل کرنے کے لیے ریلیوں میں مصروف ہیں۔
کنڈی نے دعویٰ کیا کہ اگرچہ کے پی حکومت کو سیکیورٹی کے لیے 600 ارب موصول ہوئے، اس کے باوجود کے پی پولیس کے پاس ضروری وسائل کی کمی ہے۔
کنڈی نے کہا کہ انہوں نے صوبے کے تمام سیاسی رہنماؤں بشمول پی ٹی آئی رہنماؤں کو ان مسائل کو حل کرنے کے لیے مل بیٹھنے کی دعوت دی ہے۔
انہوں نے وفاقی حکومت کو پیش کرنے کے لیے کیس کا مسودہ تیار کرنے کی تجویز دی، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ یہ معقول دلائل پر مبنی ہونا چاہیے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ صوبے میں امن و سلامتی کی بحالی اولین ترجیح ہے اور انہوں نے اس معاملے پر وزیراعظم سے تفصیلی بات کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔
مزید برآں، انہوں نے مخلوط حکومتوں کے اندر موجود چیلنجوں کو تسلیم کیا لیکن شکایات کو دور کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔
کنڈی نے بتایا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو آئینی عدالتوں کے قیام کے لیے بھرپور مہم چلا رہے ہیں۔
Leave a Reply